رسا نیوز ایجنسی کی خبر رساں ادارے ایس بی ایس سے رپورٹ کے مطابق، اس سال حج میں بیس لاکھ افراد کی شرکت متوقع ہے مگر سعودی جنگ طلبی کی وجہ سے ہرسال حج بائیکاٹ کے حق میں مطالبہ بڑھتا جارہا ہے۔
فلم ڈائریکٹر«فراز رحمان» جو سڈنی میں مقیم ہے کا کہنا ہے کہ موجود حالات میں حج ہر جانا اخلاقی حوالے سے درست نہیں۔
انکا کہنا تھا: ان حالات میں حج پر جانا یعنی سعودی رژیم کی مالی مدد اور مسلمانوں کے قتل میں مدد کرنا ہے جو حج کی روح سے متصادم ہے۔
رحمان کا کہنا تھا: اب جبکہ مذہبی رہنما بھی حج بائیکاٹ سے متفق ہے تو امید ہے کہ اس پر عمل ہوگا۔
ملبرن کے ایک مسلمان شہری کا کہنا تھا: اب اس کے علاوہ چارہ نہیں کہ مسلمان سعودی عرب کا بائیکاٹ کریں اور انکو جنگ بندی پر مجبور کریں۔
امریکہ میں ادارہ حج کے سربراہ انی زونولڈ (Ani Zonneveld کا کہنا تھا: حج کا مقصد روح کی صفائی اور خدا سے قربت ہے لیکن ان حالات میں حج پر جانا ایک ظالم رژیم کی مدد کرنا ہے جو یمن بحران کا ذمہ دار ہے۔
آسٹریلیا، وکٹوریا مسلم کونسل کے رکن «عادل سلمان» کا کہنا تھا: اگرچہ بائیکاٹ کے حق میں نہیں ہوں لیکن سمجھتا ہوں کہ کیوں لوگ بائیکاٹ کے حق میں ہیں کیونکہ وہ یمن میں مسائل کے ذمہ دار سعودی کو جانتے ہیں۔/ ۹۸۸/ ن